23 March Pakistan Day History in Urdu

        شاد رہے پاکستان – یومِ پاکستان – 23 مارچ

                              2022

On the 23rd of March in every year, the people of Pakistan and the Pakistani diaspora celebrate Pakistan Day in commemoration of the passage of the Lahore Resolution (or Pakistan Resolution) on 23 March 1940, demanding that Muhammad Ali Jinnah’s call for Muslims to be granted a separate nation within India be met.

Pakistan Day (23 March) marks the anniversary of the passing of the Lahore Resolution, which was accepted by the All India Muslim League in 1940, demanding the establishment of a separate homeland for the Muslims of India.

This was an important milestone in the history of Pakistan, as it was the first time that Muslims had stood up against British rule and Hindus to demand their political rights. 23 March Pakistan Day is celebrated throughout Pakistan.

After Pakistan’s independence in 1947, 23 March became a national holiday and an annual observation known as Pakistan Day is held every year to mark the occasion throughout the country with flag hoisting ceremonies, parades, concerts, and family picnics.

Here’s the 23 March Pakistan Day History in Urdu.

23مارچ 1940ءکا دن پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا گیا ہے۔ 1940ء میں برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے مستقبل کا فیصلہ کیا جس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ جن علاقوں میں  مسلمانوں کے اکثریت ہے ، انہیں ایک الگ وطن کی تشکیل دے دیا جائے۔۔

23 مارچ کو اسلامیان کشمیر کی طرف سے ایک وفد نے شرکت کی جس میں مولانا غلام حیدر جنڈالوی ،سردار فتح محد کر میلوی ، خواجہ عبدالرحیم ،خواہ منیر حسین اور رہنما شامل تھے۔ 1857ء سے 1940ء تک برصغیر کے عظیم مسلمانوں نے ایک نظریہ کے لئے قربانیاں دیں لیکن اپنے عظیم اور ابدی اصولوں کو نہ چھوڑا۔ مسلمان متحدہ ہندوستان میں معاشی بدحالی کا شکار ہوئے لیکن انہوں نے اپنی عزت نفس کو مجروح نہ کیا اور نہ کسے غیر مسلم سے اپنی عزت کا سودا کیا۔ اب وقت آ گیا تھا کہ مسلمان اپنے حقوق کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اوراپنی اہمیت کا ہندوؤں اور انگریزوں کو احساس دلائیں ۔

تو پھر تصور پاکستان کے خالق  مردِ قلندر ڈاکٹر  علامہ محمد اقبال  رحمتہ اللہ علیہ کے عظیم خطبہ الہ آباد 1930 ، جس میں انہوں نے مسلمانوں کے لئے الگ مملکت کی تجویز پیش کی تھی اس کے دس سال بعد ملی جامہ پہنانے کا دن آ گیا۔ اگر انگریز ہندوستان سے چلے جاتے تو پھر اقتدار ہندوؤں کو ہی ملتا اور مسلمان ہمیشہ ہندوؤں کے محکوم ہو جائیں گے ۔ دونوں(مسلمان اور ہندو) متضاد الخیال قو میں ہیں ۔ دونوں کے مذہب ، رہن سہن ، ثقافت غرضیکہ ہر شعبہ زندگی الگ الگ ہے ۔ تو پھر ان دونوں قوموں  کا ملاپ یا اکھٹے رہنا کسے ممکن  تھا۔

23 مارچ 1940 کے تاریخی جلسہ میں شیرِ بنگال مولوی اے کے فضل الحق نے پیش کی۔ اس قراداد کو قراردادِلاہور کا نام دیا گیا جسے بعد میں کانگرس نے طنزیہ قرادادِ پاکستان کہنا شروع کر دیا۔ اس قراداد کی چوہدری خلیق الزمان، سر عبداللہ ہارون، مولانا ظفر علی خان، سردار اورنگ زیب، قاضی محمد عیسٰی، نواب اسمٰعیل، اور بیگم محمد علی جوہر نے تائید کی۔

قرار داد لاہور  میں چار سوالفاظ اور چار مختصر پیراگراف پر مشتمل قرار داد لاہور میں کہا گیا کہ ”آل انڈیا مسلم لیگ کے اس اجلاس کی یہ مسلمہ را ئے ہے کہ کوئی بھی آئینی منصوبہ اس ملک میں قابل عمل اور مسلمانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہو گا تاوقتیکہ وہ مندرجہ ذیل بنیادی اصول پر وضع نہ کیا گیا ہو۔ یعنی جغرافیائی طور پر متصلہ علاقوں کی حد بندی ایسے خطوں میں کی جائے( مناسب علاقائی ردوبدل کے ساتھ ) کہ جن علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے مثلا ہندوستان کے شمال مغربی اور مشرقی حصے ، ان کی تشکیل ایسی ’’ آزاد ریاستوں ‘‘ کی صورت میں کی جاۓ جس کی مشمولہ وحد تیں خود مختار اور مقتدر ہوں۔ نیز ان وحدتوں اور خطوں میں اقلیتوں کے مذہبی، ثقافتی، معاشی ، سیاسی ، انتظامی اور دیگر حقوق و مفادات کا مناسب مؤثر اور حکمی تحفظ ان کے مشورے سے آئین میں صراحت کے ساتھ پیش کیا جاۓ۔“ ۔

قرادادِ پاکستان  کو تاریخِ برصغیر میں ہی نہیں، تاریخِ عالم میں ایک اہم سنگِ میل حاصل ہے۔ یہ واحد قراداد تھی جو چھ کروڑ مسلمانانِ ہند کی تھی جو بعد میں تحریکِ آزادی اور آزاد اسلامی ریاست پاکستان کے قیام کا باعث بنی۔ اس قراداد سے اسلامیانِ ہند کی منتشر اسلامی قوتیں اور ذہنی صلاحیتیں بیدار ہوئیں۔

The 23 March Pakistan Day holiday is celebrated in federal capital with military and civilian parades in the early mornings, followed by gun salutes in the national capital and provincial capitals. Every government department and building displays the Pakistani national flag. To celebrate this national holiday, a number of buildings in Lahore have been decorated with lights and bunting, including the Lahore Railway Station, WAPDA House, and the Provincial Assembly Building.

Presidents confer national medals and awards during the day. Muhammad Iqbal and Muhammad Ali Jinnah’s mausoleums in Lahore and Karachi are also decorated with wreaths. To mark the occasion, the Pakistan Armed Forces usually stage a military parade. The parade includes contingents from the Pakistan Army, Navy, and Air Force. Pakistan’s president and prime minister oversee it.

A Pakistan Day parade, commonly known as the National Day Parade, celebrates Pakistan’s resolution anniversary and displays the country’s military might at the same time. Originally meant to demonstrate military might, the armed forces parade is now viewed as a symbol of national unity. Similarly, the Pakistan day parade conveys a message of unity and cohesion on one hand and reflects the nation’s determination on the other.

Join The Discussion

Compare listings

Compare
× Contact us